ایمان کی روشنی میں مصیبتوں کا سامنا — جب دل اللہ کی ہدایت سے لبریز ہو جائے
تمہید: ایک حقیقت جو دل کو سکون دیتی ہے
زندگی میں مصیبتیں، آزمائشیں، اور مشکلات آتی رہتی ہیں۔ بعض اوقات ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ہر در بند ہو چکا ہے۔ لیکن قرآن کی ایک آیت دل کو ایسا سہارا دیتی ہے کہ انسان دنیا کے ہر غم کو برداشت کرنے کی طاقت حاصل کر لیتا ہے:
"کوئی آفت اللہ کے حکم کے بغیر نہیں آتی، اور جو اللہ پر ایمان رکھتا ہے، اللہ اس کے دل کو ہدایت دے گا، اور اللہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔" (سورۃ التغابن: 11)
یہ آیت صرف تسلی نہیں دیتی، بلکہ مصیبتوں میں ایک شعوری راستہ بھی دکھاتی ہے — توحید پر یقین، اور اللہ پر مکمل بھروسہ۔
توحید: نجات کا پہلا دروازہ
اللہ تعالیٰ کے ساتھ خالص تعلق یعنی توحید میں اخلاص، انسان کو نہ صرف دنیاوی فتنوں سے نجات دلاتا ہے بلکہ دل میں ایسی بصیرت عطا کرتا ہے جو ہدایت کی راہیں کھول دیتی ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ:
"جن لوگوں کے دل توحید سے منور ہو گئے، وہ جلد ہی شرک، کفر اور گمراہی کو چھوڑ کر اسلام کے دائرے میں داخل ہو گئے۔"
یہ ایمان کی وہ کیفیت ہے جو انسان کو روشنی کی طرف لے جاتی ہے، حتیٰ کہ تاریکیاں بھی اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں۔
مصیبت میں پختہ ایمان: آزمائش یا ہدایت کا دروازہ؟
مصیبت کے وقت اگر انسان اللہ پر ایمان رکھے، دل سے یقین کرے کہ:
"یہ جو کچھ ہو رہا ہے، اللہ کے علم اور حکم سے ہو رہا ہے،"
تو وہ مصیبت اس کے لیے ہدایت کا دروازہ بن جاتی ہے نہ کہ مایوسی کا گڑھا۔ دل مطمئن ہو جاتا ہے، زبان شکوہ بند کر دیتی ہے، اور آنکھیں شکر کے آنسو بہاتی ہیں۔
ایمان کا وہ رنگ جو لفظوں میں نہیں سما سکتا
اور جو اللہ پر یقین رکھتا ہے، اللہ اس کے دل کو ہدایت دے گا!"
اس جملے کی گہرائی ایسی ہے کہ جو سچ میں اللہ پر بھروسہ کرتا ہے، وہ جانتا ہے کہ اس کے دل کو کیسی روشنی ملتی ہے۔ کبھی کبھار کوئی لفظ، کوئی جملہ، یا دنیا کا کوئی فلسفہ اس کیفیت کو بیان نہیں کر سکتا۔
اللہ سے ایک دعا... جو ہر دل سے نکلے
"اے خدا، ہمیں ایسا لازوال ایمان اور خالص توحید عطا فرما، جس کے ساتھ تو ہم پر اپنی بخشش، رحمت، کامیابی، رضا اور جنت کے دروازے کھول دے۔"
یہ دعا ایک ایسا سرمایہ ہے جو نہ صرف دنیا بلکہ آخرت کی فلاح کی کنجی ہے۔ ایسا ایمان جو کسی طوفان میں بھی نہ ڈگمگائے، بلکہ مزید مضبوط ہو جائے۔
نتیجہ:
جب ایمان ہدایت کا چراغ بن جائے
ایمان ایک ایسا نور ہے جو مصیبتوں میں دل کو ٹوٹنے سے بچاتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ وعدہ فرماتا ہے کہ جو مجھ پر یقین رکھتا ہے، میں اس کے دل کو ہدایت دوں گا۔ یہی ہدایت ہر دکھ کا مداوا ہے، اور یہی توحید نجات کا پہلا زینہ ہے
Comments
Post a Comment