Dangerous Jews or Shiites

کیا رافضی زیادہ خطرناک ہے 

یا یھودی ۔۔؟

تحریر: ڈاکٹر لیلی حمدان 
اردو ترجمہ: مائزہ خان 

کیا رافضی زیادہ خطرناک ہیں یا یہود؟

یہ سوال اکثر دہرایا جاتا ہے "کون زیادہ خطرناک ہے، رافضی (شیعہ) یا یہودی؟"

اس سوال پر لوگوں کے دو رجحانات سامنے آتے ہیں

 ایک گروہ کہتا ہے کہ یہودی سب سے بڑے دشمن ہیں۔
 دوسرا گروہ کہتا ہے کہ رافضی (شیعہ) زیادہ خطرناک ہیں۔

لیکن ہمیں سمجھنا چاہیے کہ یہ دونوں ہی گروہ (رافضی اور یہودی) اپنے مذموم منصوبوں کو نافذ کرنے کے لیے مکاری، دھوکہ دہی، اور ظلم کا سہارا لیتے ہیں۔ ان کا مقصد مسلمانوں، بالخصوص اہلِ سنت، کو کمزور کرنا ہے۔

یہودیوں کی دشمنی

یہودیوں کی اسلام دشمنی کوئی مخفی راز نہیں۔ قرآن کریم نے واضح فرمایا ہے:
 "یقیناً آپ ایمان والوں کے سب سے بڑے دشمن یہودیوں اور مشرکین کو پائیں گے۔"
(سورہ المائدہ: 82)

یہود نے ہمیشہ انبیاء کی مخالفت کی، تورات کو تحریف کا نشانہ بنایا، اور مسلمانوں کے خلاف خفیہ سازشوں کے جال بچھائے۔

رافضیوں (شیعہ) کی دشمنی۔

رافضہ ایک ایسا فرقہ ہے جو بظاہر مسلمانوں میں شامل ہے، لیکن ان کے عقائد اور نظریات اہلِ سنت کے خلاف شدید بغض پر مبنی ہیں۔ ان کے مذہبی متون میں صحابہ کرام، امہات المؤمنین اور خلفائے راشدین کی توہین کی گئی ہے۔ ان کے ہاں تقیہ (جھوٹ بولنا دین کی خاطر) جائز و محمود عمل ہے، جو ان کی دو رخی طبیعت کا ثبوت ہے۔

ابن القیم کا تجزیہ
مشہور محدث و فقیہ ابن القیم رحمہ اللہ نے ان دونوں گروہوں کی فطرت پر گہرا تبصرہ کیا:
 "یہود و رافضہ مکر و فریب، دھوکہ دہی، اور فتنہ پروری کا منبع ہیں۔ ان میں صداقت، وفا، اور اخلاص کا شدید فقدان ہے۔"

ان کے درمیان روحانی ہم آہنگی پائی جاتی ہے، کیونکہ دونوں اسلام کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ایک بیرونی دشمن کی حیثیت سے (یہود) اور دوسرا اندرونی منافق کے روپ میں (رافضہ)۔

رافضی زیادہ خطرناک کیوں؟

کچھ علما نے رافضیوں کو یہودیوں سے زیادہ خطرناک قرار دیا ہے، اور اس کی وجوہات درج ذیل ہیں:

باطن میں کفر، ظاہر میں اسلام۔
رافضہ مسلمانوں کی صفوں میں شامل ہوکر ان کے عقائد کو آلودہ کرتے ہیں، جب کہ یہود علی الاعلان دشمنی کرتے ہیں۔

صحابہ دشمنی۔
رافضہ اسلام کے بنیادی ستونوں کو (یعنی صحابہ کرام) نشانہ بناتے ہیں۔ ان کا دین ہی صحابہ دشمنی پر قائم ہے۔

ایران اور حزب اللہ ( ملعون حسن نصر اللہ کی جماعت ) جیسے اداروں کے ذریعے فتنہ انگیزی۔
آج دنیا میں بہت سی خونریز تحریکیں رافضی فکر کے تحت جاری ہیں، جو امت میں بغاوت، فرقہ واریت اور تشدد کو ہوا دے رہی ہیں۔
دونوں کا مشترکہ ایجنڈا۔
یہ بات یاد رکھنا ضروری ہے کہ یہودی اور رافضی بظاہر ایک دوسرے سے مختلف نظر آتے ہیں، لیکن کئی مواقع پر ان کے مفادات یکساں ہوتے ہیں۔ چنانچہ تاریخ گواہ ہے کہ

بغداد پر ہلاکو خان کے حملے میں رافضی وزیر نے مرکزی کردار ادا کیا۔

فلسطین کے مسئلے پر رافضیوں کی حمایت ہمیشہ ظاہر میں یھود کے خلاف رہی لیکن اصل میں یہ مکر۔دجل فریب دغا بازی اور ایک سنگین دھوکہ ہے اور وقتا فوقتاً ثابت ہورہا ہے 

شام، عراق اور یمن جیسے ممالک میں رافضیوں نے سنی مسلمانوں کا قتلِ عام کیا، جس پر عالمی یہودی میڈیا خاموش رہا۔
یہی ایران جو آج فلسطین پر ظاہراً بات کررہا ہے ۔ نے شام میں 3 لاکھ مسلمانوں کا قتل عام کیا لیکن یھود اس ہر خاموش ہے ۔۔ آخر کیوں ۔۔۔؟ 

یہ دونوں ایک دوسرے سے مختلف نہیں ہیں جب بات مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کی ہو۔

یہ کہنا کہ رافضی خطرناک نہیں یا یہودی خطرناک نہیں یہ دونوں رویے خطرناک حد تک سادگی پر مبنی ہیں۔ دشمن کو پہچاننا اور اس کی چالوں سے ہوشیار رہنا اہلِ ایمان کی ذمہ داری ہے۔

یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ میڈیا میں دونوں فریق (یہود و رافضہ) ایک دوسرے کو بڑا دشمن دکھانے کی کوشش کرتے ہیں، تاکہ مسلمانوں کی توجہ بٹ جائے۔ لیکن حقیقت میں یہ دونوں اکثر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں، جیسا کہ تاریخ اور حالیہ سیاسی حالات سے ثابت ہوتا ہے۔

قرآن کریم کی سورہ المائدہ کی آیت 82 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
 "تم ضرور دیکھو گے کہ سب لوگوں سے زیادہ دشمنی رکھنے والے ایمان والوں کے لیے یہودی اور مشرک ہیں۔"
بس آپ کو جاننا چاھئے کہ مشرک صرف ھندو عیسائی نہیں بلکہ رافضی بھی بد ترین مشرک ہے ۔ 

لہٰذا، یہ بات واضح ہے کہ رافضی اور یہودی دونوں ہی ایمان والوں کے لیے دشمنی کا مظہر ہیں، اور ان کے خطرے کو معمولی سمجھنا خود مسلمانوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

امت مسلمہ کو چاہیے کہ وہ کسی بھی دشمن کو کمتر نہ سمجھے۔ ہمیں یہود اور رافضہ – دونوں سے چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، کیونکہ:

یہود اعلانیہ دشمن ہیں۔
رافضہ اندرونی خنجر ہیں۔

دونوں نے امت کو تقسیم کرنے، قرآن و سنت کی تعبیر کو بدلنے، اور خلافتِ راشدہ کے ماڈل کو مسخ کرنے کی کوشش کی ہے۔
قرآن اور سنت کی روشنی میں، اور تاریخ کے تجربات کی بنیاد پر، ہمیں ان دونوں سے شدید محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

Horses and religion

پاسداران اسرائیل

Front camera tomb door