Artisans of misguidance

گمراہی کے کاریگر تحریر: ڈاکٹر لیلی حمدان۔ اردو ترجمہ: مائزہ خان ۔ گمراہی کے کاریگر اسلامی حلقوں میں برپا ہونے والی اخلاقی گراوٹ، سوشل میڈیا پر پھیلتی ہوئی ناپختہ بحثیں، اور ان مباحثوں میں اسلامی آدابِ اختلاف کا فقدان اب کسی صاحبِ بصیرت سے مخفی نہیں۔ یہ ساری صورت حال ایک باطنی بت کی نشان دہی کرتی ہے: طاغوتِ ہوا اور فرقہ واریت۔ یہ وہ قوم ہے جو اپنے نظریے کو، خواہ وہ کتنا ہی باطل کیوں نہ ہو، دین کی مانند تقدیس بخشتی ہے، اور اپنے رہنما کو ایسے بلند مقام پر رکھتی ہے کہ ہر عدل و انصاف اس کے قدموں میں قربان کر دیا جاتا ہے۔ یہاں خواہشات کو شریعت بنایا جاتا ہے، اور جو ان کی فکر سے اختلاف کرے حتی کہ دلیل سے، اُسے ظالموں کے ایک ہجوم کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کے سینوں میں چھپے فرعون چھوٹے سے اختلاف پر ظاہر ہو جاتے ہیں۔ اگرچہ اختلاف مودب، مہذب انداز میں کیا جائے، حتیٰ کہ اگر اختلاف کرنے والا وہی شخص ہو جو مدتوں سے اُن پر احسان کرتا آیا ہو، تب بھی اس کی شخصیت کو مٹی میں ملا دیا جاتا ہے۔ بدگوئی، بد زبانی، اخلاقی پستی اور کردار کشی کی حد تک فجر و فجور پر اتر آتے ہیں...